Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 30
حضرت آدم عليہ السلام

نتائج و فوائدعِب±رتيں و حِکمتي±ں
? انسان کي عزت و تکريم: انسان کو مختلف کيڑے مکوڑوں يا بندر کي ارتقائي شکل قرار دينے والے کم عقل مستشرقين، اسلام کے چاند جيسے منور چہرے کو دھندلانے کي کوشش کرتے ہوئے کہتے ہيں: ”اسلام نے ابتداہي سے انساني قدر ومنزلت کا اعتراف نہيں کيا جبکہ انساني اصل کو حقير و ذليل گردانتا ہے?“
قرآن حکيم ميں بيان کيے گئے حضرت آدم عليہ السلام کے قصے سے اس الزام کي زبردست ترديد ہوتي ہے کيونکہ اسلام نے بني آدم کو جو اعلي? و ارفع مقام ديا ہے وہ دوسرا کوئي بھي مذہب، دين يا فلسفہ اسے دينے سے قاصر ہے? قرآن مجيد انسان کو اس کي اصل تخليق مٹي اور نطفے کي طرف توجہ دلاتا ہے تاکہ وہ اپني اصل کو ياد رکھے اور اپني حدود سے تجاوز کرکے اپنے مالک ورزاق کا نافرمان اور ناشکرا نہ بنے? اس کي نعمتوں کا شکر گزار رہے اور غرور و تکبر ميں مبتلا ہوکر کفر و سرکشي کا مرتکب نہ ہو?
اللہ تعالي? نے پہلے آدم عليہ السلام کو اپنے مبارک ہاتھوں سے تخليق فرمايا، اپني روح ان ميں پھونکي، پھر انہيں تمام علوم و معارف عطا کرکے فرشتوں پر ان کي برتري کا اظہار فرمايا اور آخر ميں فرشتوں سے انہيں سجدہ کرواکے ان کے فضل و شرف پر مہر تصديق ثبت کردي? قرآن مجيد کے مندرجہ ذيل ارشادات پر غور کرنے والے کو انساني عزوشرف بخوبي معلوم ہوجاتا ہے:
”اور اللہ تعالي? نے آدم کو تمام نام سکھائے?“ (البقرة:31/2)
”تو جب ميںاسے پورا بنا چکوں اور اس ميں اپني روح پھونک دوں تو تم سب اس کے ليے سجدے ميں گر پڑنا?“ (الحجر:29/15)
آدم عليہ السلام کي اولاد کي عزت و تکريم کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمايا:
”يقينا ہم نے اولاد آدم کو بڑي عزت دي اور انہيں خشکي اور تري کي سوارياں ديں اور انہيں پاکيزہ روزياں ديں اور اپني بہت سي مخلوق پر انہيں فضيلت عطا فرمائي?“ (بني اسرائيل:70/17)
اولاد آدم کے اس شرف ميں تمام اولاد شامل ہے، خواہ وہ مسلمان ہو يا کافر، امير ہو يا غريب، کالي ہو يا گوري، ترقي يافتہ ہو يا ترقي پذير، مذکر ہو يا مونث? دور جديد کي خلائي تسخير، سمندروں پر انساني حکمراني، ہواؤں پر تسلط، پہاڑوں کے سينے چاک کرکے معدنيات کا حصول، صحراؤں کي سيال دولت پر قبضہ، سمندر کي تہوں ميں ضروريات انساني تک رسائي اور جديد تہذيب و تمدن کے شاہکار نمونے نہ صرف عظمت انساني، اس کي عزت و شرف اور ديگر مخلوقات پر اس کے غلبے اور سطوت کے گواہ ہيں بلکہ مندرجہ بالا فرامين الہ?ي کي سچائي کے منہ بولتے ثبوت بھي ہيں?
? تکبر کا انجامِ بد: آدم عليہ السلام کے اس عبرت انگيز قصے سے يہ حقيقت بالکل عياں ہوجاتي ہے
PREVIOUS NEXT
Jannat me khujoor ka darakht lagayen
Posted by iJunoon
Posted on : Apr 06, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS