Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 32
کے ميلانات پائے جاتے ہيں? کھانے، پينے، پہننے، بہتر طرز زندگي، مال و جاہ اور جنسي خواہشات کي تکميل کا رجحان اور دوسري طرف فخر و غرور، تکبر، انتقام، قتل و ضرب اور ايذا رساني کے منفي رجحانات بھي پائے جاتے ہيں?
انساني جسم ميں روح اللہ تعالي? کا وہ راز ہے جو اسے اپنے پروردگار پر ايمان لانے، اس کي نعمتوں کا شکر بجالانے اور اس کي طرف رجوع کرنے کي ترغيب ديتا ہے‘ اور اسے پروردگار کے احکامات کو بجا لانے اور اعلي? اخلاقيات جيسے عدل و احسان، سچائي، امانتداري، خير خواہي، سخاوت، محبت و مودت اور اخوت کو اپنانے پر ابھارتا ہے? لہ?ذا قرآني مفہوم ميں انسان مادي اور روحاني مجموعے کا نام ہے جو ايک طرف اللہ تعالي? پر ايمان اور اعلي? اخلاقيات کو اپناتا ہے تو دوسري طرف حيواني خواہشات اور جذبات کي طرف بھي ميلان رکھتا ہے? قرآن کے اس نظريے سے ان يہودي خيالات و نظريات کي ترديد ہوتي ہے جو کہتے ہيں کہ اخلاقي قوانين کا انساني ذات سے کوئي تعلق نہيں يا کہتے ہيں کہ اخلاقيات کا تعلق انسان کي اقتصادي، اجتماعي اور مادي ترقي سے ہے اور انساني فطرت سے ان کا کوئي تعلق نہيں?
? آدم عليہ السلام سے پہلے زميني آبادکار: ماہرين ارضيات، کرہ? ارض پر ملنے والي ہڈيوں، کھوپڑيوں اور مختلف ڈھانچوں پر تحقيات کرنے کے بعد يہ دعوي? کرتے ہيں کہ آدم عليہ السلام سے پہلے بھي زمين پر انسان آباد تھے نيز ان آباديوں کي تاريخ لاکھوں سال پراني ہے? آئيے اس بارے ميں قرآن مجيد کي رہنمائي ملاحظہ کرتے ہيں? قرآن مجيد حضرت آدم عليہ السلام سے پہلے کے انسان کي طرف اشارہ کرتا ہے? ارشاد ہے:
”اور جب تيرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ ميں زمين ميں خليفہ بنانے والا ہوں?“ (البقرة:30/2)
خليفة اللہ کے بارے ميں مفسرين کرام کي دو آراءہيں? ايک رائے کے مطابق آدم عليہ السلام اپنے سے پہلے انسان کے خليفہ ہيں? ان انسانوں نے زمين ميں قتل و غارت گري کا بازار گرم کيا اور فسادات کيے تو يہ لوگ بالآخر مٹ گئے? فرشتوں نے خليفہ سے اسي مخلوق کا جانشين سمجھا? لہ?ذا انہوں نے يہ اندازہ لگايا کہ يہ خليفہ بھي اپنے پيش رو کي طرح زمين ميںقتل و غارت گري اور فساد کرے گا? اس ليے انہوں نے عرض کيا:
”کيا ايسے شخص کو پيدا کرے گا جو زمين ميں فساد کرے گا اور خون بہائے گا?“ (البقرة:30/2)
جبکہ دوسري رائے ميں انسان اللہ کا خليفہ ہے جو اللہ تعالي? کے ديے ہوئے اختيارات کو اس کے احکامات کے مطابق استعمال کرتا ہے تاکہ دنيا ميں امن و سکون پيدا ہو? مذکورہ دلائل سے يہ واضح ہوا کہ جو بات سائنسدان آج ثابت کررہے ہيں، قرآن مجيد نے سوا چودہ سو سال قبل ہي وہ عقدہ حل کرديا تھا?
سبحان اللہ!!
? شيطان‘ انسان کا جاني دشمن:آدم عليہ السلام کے قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ شيطان، انسان کا ازلي، کھلا اور جاني دشمن ہے? اللہ تعالي? نے انسان کو عظمت و رفعت عطا فرمائي تو يہ حسد کي آگ ميں جل اٹھا? پھر جب آدم عليہ السلام کو سجدہ نہ کرنے کي وجہ سے مردود، لعنتي اور جہنمي قرار پايا تو اس نے تاقيامت
PREVIOUS NEXT
Kon kon bethy ga is pe??
Posted by mehreen ali
Posted on : Oct 17, 2016

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS