Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 17
نصيحت سے منہ پھيرے گا اس کي زندگي تنگ ہوجائے گي اور قيامت کو ہم اسے اندھا کرکے اٹھائيں گے? وہ کہے گا کہ ميرے پروردگار! تونے مجھے اندھا کرکے کيوں اُٹھايا، ميں تو ديکھتا بھالتا تھا؟ اللہ فرمائے گا کہ ايسا ہي چاہيے تھا? تيرے پاس ہماري آيتيں آئيں تو تونے ان کو بھلا ديا، اسي طرح آج تجھے بھلا ديا جائے گا?“ (طہ?:126-115/20)
دوسرے مقام پر يوں فرمايا:
”(تم سب بہشت سے) اتر جاؤ (اب سے) تم ايک دوسرے کے دشمن ہوا ور تمہارے ليے ايک وقت (خاص) تک زمين پر ٹھکانا اور ( زندگي کا) سامان (کرديا گيا) ہے?“ (الا?عراف:24/7)
يہ ارشاد آدم، حواءعليہا السلام اور ابليس کو مخاطب کرکے فرمايا گيا? ايک قول کے مطابق سانپ بھي اس ميں شامل تھا? انہيں حکم دے ديا گيا کہ جنت سے نکل جائيں، جب کہ وہ ايک دوسرے کے دشمن اور مخالف رہيں گے?
اس واقعہ ميں سانپ کے ذکر کي تائيد ميں وہ حديث پيش کي جاسکتي ہے کہ رسول اللہ? نے فرمايا: ” جب سے ان (سانپوں) سے ہماري جنگ شروع ہوئي ہے، ہم نے ان سے کبھي صلح نہيں کي? اور جس نے ڈر کي وجہ سے کوئي سانپ چھوڑ ديا وہ ہم ميں سے نہيں?“
سنن ا?بي داود‘ الا?دب، باب في قتل الحيات‘ حديث:5248
سورة ط?ہ? ميں انہي کي بابت فرمايا:
©©”تم دونوں يہاں سے اکٹھے نيچے اتر جاؤ! تم ميں سے بعض، بعض کے دشمن ہوں گے?“ (طہ?:123/20)
”دونوں“ سے مراد آدم عليہ السلام اور ابليس ہيں? حواءعليھا السلام آدم عليہ السلام کے تابع ہو کر اور سانپ شيطان کے تابع ہو کر اس حکم کے مخاطب ہيں?
علمائے کرام کا اس مسئلہ ميں بھي اختلاف ہے کہ آدم عليہ السلام جنت ميں کتنا عرصہ رہے?
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ عنہ بيان فرماتے ہيں کہ نبي کريم ? نے فرمايا: آدم عليہ السلام کو جمعہ کے دن پيدا کيا گيا اور اسي دن انہيں جنت ميں داخل کياگيا اور اسي دن نکالا گيا?“
صحيح مسلم‘ الجمعة‘ باب فضل يوم الجمعة‘ حديث:854
اگر مذکورہ بالا حديث کا يہ مطلب ليا جائے کہ جس دن ان کو پيدا کيا گيا، اسي دن انہيں نکالا گيا اور يہ سمجھا جائے کہ جنت کے ايک دن سے مراد موجودہ دنوں جيسي مدت ہے تو نتيجہ يہ ہوگا کہ وہ دنيا کے دن جيسے ايک دن کا کچھ حصہ ٹھہرے? ليکن يہ رائے محل نظر ہے? اگر يہ کہا جائے کہ ان کي تخليق اور دن ہوئي اور جنت سے کسي اور دن نکلے يا يہ کہا جائے کہ دن سے مراد چھ ہزار سال کي مدت ہے جيسے ابن عباس رضي اللہ عنہ مجاہد اور ضحاک? سے مروي ہے اور ابن جرير? نے اسي کو ترجيح دي ہے تو اس کا نتيجہ يہ ہوگا کہ وہ جنت ميں طويل عرصہ ٹھہرے?
حضرت ابو موس?ي اشعري رضي اللہ عنہ سے روايت ہے، انہوں نے فرمايا: ”جب اللہ تعالي? نے آدم
PREVIOUS NEXT
Hair Styles
Posted by faiz ahmed khan
Posted on : Sep 15, 2015

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS