Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 24
اس کا يہ مطلب نہيں کہ قتل کرنے سے مقتول کے سارے گناہ قاتل کے نامہ? اعمال ميں منتقل ہوجاتے ہيں? جيسے کہ بعض لوگوں نے غلط فہمي سے يہ سمجھا ہے? ابن جرير? نے فرمايا ہے کہ اس قول يعني مقتول کے سارے گناہ کے غلط ہونے پر اجماع ہے?
تفسير ابن کثير:47/2‘ تفسير سورة المائدة‘ آيت:30_27
ليکن قيامت کے دن بعض افراد کے ساتھ يہ صورت حال پيش آسکتي ہے کہ قاتل کي ساري نيکياں دے کر مقتول کا پورا حق ادا نہ ہو‘ اس ليے مقتول کے اتنے گناہ قاتل کي طرف منتقل ہوجائيں، جن سے حساب برابر ہوجائے? جيسے کہ دوسرے مظالم کے بارے ميں صحيح احاديث ميں مذکور ہے صحيح البخاري‘ المظالم‘ باب من کانت لہ مظلمةالخ‘ حديث:2449 اور قتل بہت بڑے مظالم ميں شامل ہے? (واللہ اعلم)?
حضرت عثمان? کے خلاف بغاوت کي گئي، تو اس فتنہ کے ايام ميں حضرت سعد بن ابي وقاص? نے فرمايا تھا: ميں گواہي ديتا ہوں کہ رسول اللہ ? نے فرمايا ہے:” ايک فتنہ برپا ہوگا? اس کے دوران ميں بيٹھنے والا، کھڑے ہونے والے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا?“ حضرت سعد? نے فرمايا: اللہ کے رسول?! يہ فرمائےے کہ اگر کوئي مجھے قتل کرنے کے ليے ميرے گھر ميں گھس آئے تو کيا کروں؟ نبي ? نے فرمايا:
”آدم کے بيٹے (ہابيل) کي طرح بن جانا?“
صحيح مسلم‘ الفتن‘ باب نزول الفتن کمواقع القطر‘ حديث:2886 وسنن ا?بي داود‘ الفتن والملاحم‘ باب النھي عن السعي في الفتنة‘ حديث:4256‘4257 وجامع الترمذي‘ الفتن‘ باب ماجاءانہ تکون فتنةالخ‘ حديث:2194 ومسند ا?حمد:185/1
يہي حديث حضرت حُذَيفہ بن يمان? سے بھي مروي ہے? اس ميں يہ الفاظ ہيں: ”آدم عليہ السلام کے بہتر بيٹے کي طرح بن جانا?“ سنن اربعہ ميں يہ حديث حضرت ابو ذر? کي روايت سے موجود ہے?
سنن ا?بي داود‘ الفتن والملاحم‘ باب النھي عن السعي في الفتنة‘ حديث:4259 وسنن ابن ماجہ‘ الفتن‘ باب التثبت في الفتن‘ حديث:3961
حضرت عبداللہ بن مسعود? سے مروي ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمايا: ”جو انسان بھي ظلماً قتل ہوتا ہے، اس کے (قتل کے) گناہ کا ايک حصہ آدم عليہ السلام کے پہلے بيٹے کو بھي ملتا ہے کيونکہ وہ پہلا شخص ہے جس نے قتل کا طريقہ شروع کيا?“
مسند ا?حمد:383/1 وصحيح البخاري‘ ا?حاديث الا?نبيائ‘ باب خلق آدم و ذريتہ‘ حديث:3335 و صحيح مسلم‘ القسامة والمحاربين‘ باب بيان اثم في من سن القتل‘ حديث:1677
? قابيل کو سزا: حضرت مجاہد? فرماتے ہيں: ”جس دن قابيل نے اپنے بھائي کو قتل کيا،اسي دن اسے سزا مل گئي، چنانچہ اس کي پنڈلي اس کي ران سے چپک گئي? اس کو يہ سزا بھي دي گئي کہ سورج جس طرف ہوتا،
PREVIOUS NEXT
Leopard
Posted by Luqman Mali
Posted on : Dec 23, 2016

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS