Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 23
قرباني قبول ہوگئي ہے، ميري نہيں ہوئي? اس نے کہا: اللہ تعالي? اہل تقوي? سے (قرباني) قبول فرماتا ہے? اس پر قابيل کو غصہ آگيا? اس کے پاس لوہے کي کوئي چيز تھي? اس نے وہ مار کر ہابيل کو قتل کرديا?
تفسير ابن کثير:44/2‘ تفسير سورة المائدة‘ آيت:30_27
بعض علماءنے فرمايا: ”ہابيل سو رہا تھا، قابيل نے ايک بڑا پتھر اس کے سر پر مار کر اس کا سر کچل ديا?“ بعض علماءفرماتے ہيں: ”بلکہ اس نے زور سے اس کا گلا گھونٹا اور درندوں کي طرح اسے دانتوں سے کاٹا، جس سے وہ فوت ہوگيا?“ (واللہ اعلم)
تفسير ابن کثير:47/2‘_44 تفسير سورة المائدة‘ آيت:30_27
اللہ تعالي? نے فرمايا کہ جب قابيل نے ہابيل کو قتل کي دھمکي دي تو ہابيل نے کہا:
”اگر تو قتل کرنے کے ليے مجھ پر ہاتھ چلائے گا تو ميں تجھ کو قتل کرنے کے ليے تجھ پر ہاتھ نہيں چلاؤن گا، مجھے تو اللہ رب العالمين سے ڈر لگتا ہے?“ (المائدة:28/5)
اس سے اس کے اچھے اخلاق، خدا خوفي اور خشيت الہ?ي کا اظہار ہوتا ہے? اور اس سے اس کا تقوي? بھي ظاہر ہوتا ہے کہ بھائي نے جو زيادتي کرنے کا ارادہ کيا تھا، اس نے بدلے ميں ويسي برائي کرنے سے پرہيز کيا?
اسي ليے رسول اللہ ? نے فرمايا: ”جب دو مسلمان تلواريں لے کر (لڑنے کے ليے) ايک دوسرے کے سامنے آتے ہيں (پھر جنگ کرتے ہيں) تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمي ہوتے ہيں?“ صحابہ رضي اللہ عنھُم نے عرض کي: ”اللہ کے رسول?! يہ تو قاتل ہے (اس ليے سزا کا مستحق ہے) مقتول کا کيا معاملہ ہے (کہ اس مظلوم کو بھي سزا ملي)؟“ آپ? نے فرمايا:
”اس کي بھي شديد خواہش تھي کہ اپنے ساتھي کو قتل کردے?“
صحيح البخاري‘ الفتن‘ باب اذا التقي المسلمان بسيفيھما‘ حديث:7083وصحيح مسلم‘ الفتن‘ باب اذا تواجہ المسلمان بسيفيھما‘ حديث:2888
ہابيل نے مزيد کہا:
”ميں چاہتا ہوں کہ تو ميرے گناہ ميں بھي ماخوذ ہو اور اپنے گناہ ميں بھي? پھر (زمرہ?) اہلِ دوزخ ميں ہو اور ظالموں کي يہي سزا ہے?“
يعني ميں تجھ سے لڑائي نہيں کرنا چاہتا، حالانکہ ميں تجھ سے زيادہ قوي اور مضبوط ہوں، باوجود يکہ تونے ايک غلط کام کا پختہ ارادہ کرليا ہے? ميں چاہتا ہوں کہ تونے پہلے جو گناہ کيے ہوئے ہيں ان کے ساتھ ميرے قتل کا گناہ بھي تيرے سر ہو? حضرت مجاہد، سدي، ابن جرير اور ديگر علماءرحمة اللہ عليہم نے اس کي يہي تشريح کي ہے? تفسير ابن کثير:46/2‘ تفسير سورة المائدة‘ آيت:30_27
حضرت عبداللہ بن عمرو? سے روايت ہے‘ انہوں نے فرمايا: ”قسم ہے اللہ کي! ان دونوں ميں سے مقتول زيادہ طاقتور تھا? ليکن اس نے دوسرے کي طرف ہاتھ نہيں بڑھايا تاکہ گناہ کا مرتکب نہ ہوجائے?“
تفسير ابن کثير:44/2‘45‘ تفسير سورة المائدة‘ آيت:27
PREVIOUS NEXT
Hont Phat Jane K Soorat Mai
Posted by Javed Ashraf
Posted on : Jul 20, 2016

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS