Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 33
مہلت طلب کرلي تاکہ آدم عليہ السلام کي اولاد کو گمراہ کرکے جہنم رسيد کرسکے? اللہ تعالي? نے اس کي اسي دشمني کو واضح کرتے ہوئے فرمايا:
”اور شيطاني راہ پر نہ چلو، وہ تمہارا کھلا دشمن ہے?“ (البقرة:168/2)
انسان اللہ تعالي? کا خليفہ ہے اور اس ميں اللہ تعالي? نے اپني روح پھونکي ہے? يہ دونوں صفات انسان سے اعلي? اخلاق، جيسے: عدل و انصاف، خير خواہي، بھلائي، سخاوت، ديانت، محبت و ايثار اور نرم روئي کا مطالبہ کرتے ہيں جبکہ انسان کا ازلي دشمن اسے برائي، بے حيائي، بخل، کنجوسي، غرور، تکبر، جھوٹ، لالچ، ہوس، کينہ اور حسد جيسے برے اخلاق اپنانے کي ترغيت ديتا ہے? حق اور باطل، خير اور شر، نيکي اور بدي کي اسي جنگ ميں انسان کي آزمائش، ابتلا اور امتحان ہے? اگر خير کو اپناتا ہے تو جنت اس کا مقدر ہے? اور اگر شيطاني مکر و فريب کا شکار ہوتا ہے تو اس کا ٹھکانا شيطان کے ساتھ جہنم کي گہرائياں ہوں گي?
اعاذنا اللہ منھا
? جنت الفردوس سے ديس نکالا: اللہ تعالي? نے آدم عليہ السلام کو پيدا فرمايا، اپني روح ان ميں پھونکي، فرشتوں سے سجدہ کروا کے ان کي افضليت و برتري کا اظہار فرمايا، پھر انہيں رہنے کے ليے جنت الفردوس کا رہائشي بنايا اور ساتھ ہي بطور آزمائش صرف ايک درخت سے منع کرکے ساري جنت کا مالک بناديا? حسد کي آگ ميں جلتے ہوئے شيطان کو يہ ساري بخششيں کانٹے کي طرح چبھ رہي تھيں، لہ?ذا اس نے آدم عليہ السلام کا خير خواہ بن کر انہيں پروردگار کے حکم سے گمراہ کرديا? انہوں نے ممنوع پھل کھايا تو جنت بريں کي تمام نعمتيں فوراً چھين لي گئيں? مکار دشمن اپني چال ميں کامياب ہوگيا اور آدم عليہ السلام شرمندہ و نادم ہوئے? ان کي توبہ قبول ہوئي، تاہم جنت سے نکال کر زمين پر بسا ديے گئے?
? شيطاني تعليمات: آدم عليہ السلام کے مبارک قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ شيطان انسان کا ازل سے کھلا دشمن ہے جو ابدتک رہے گا? انسان کو گمراہ کرکے جہنم رسيد کرنا اس کا اولين مقصد ہے? آئيے ديکھتے ہيں کہ يہ کن ہتھکنڈوں اور چالوں سے انسان کو برباد کرتا ہے اور اس کي وہ کونسي مہلک تعليمات ہيں جو دنيا اور آخرت ميں انسان کي رسوائي کا باعث بنتي ہيں? اللہ تعالي? نے اس کے شر اور فتنے سے بچنے کي تلقين کرتے ہوئے فرمايا:
”اے اولاد آدم! شيطان تم کو کسي خرابي ميں نہ ڈال دے جيسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے باہر کراديا?“ (الا?عراف:27/7)
شيطان انسان کو ہر برے کام، بے حيائي اور اللہ تعالي? کي نافرماني پر اکساتا ہے‘ جيسا کہ ارشاد ہے:
”وہ تمہيں صرف برائي، بے حيائي اور اللہ تعالي? پر ان باتوں کے کہنے کا حکم ديتا ہے جن کا تمہيں علم نہيں?“ (البقرة:169/2)
قتل و غارت، فسادات، نفرت و عداوت، بغض و حسد کا حکم دينا اور اتفاق و اتحاد کو ختم کرکے انتشار و افتراق پھيلانا شيطان کا محبوب مشغلہ ہے? اللہ تعالي? نے اس کي اسي خصلت سے خبردار کرتے ہوئے فرمايا:
”بلاشبہ شيطان آپس ميں فساد ڈلواتا ہے، بے شک شيطان انسان کا کھلا دشمن ہے?“
PREVIOUS NEXT

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS