Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Younus (A.S)
Total Records: 8 - Total Pages: 8 - Current Page: 3
بہر حال جب يونس عليہ السلام اپني قوم کي وجہ سے دل برداشتہ ہو کر روانہ ہوگئے تو سمندر ميں سفر کرنے کے ليے ايک کشتي ميں سوار ہوئے? کشتي لہروں ميں ڈگمگانے اور ہچکولے کھانے لگي اور قريب تھا کہ ڈوب جائے‘ چنانچہ مسافروں نے مشورے سے يہ طے کيا کہ قرعہ اندازي کريں اور جس کے نام کا قرعہ نکلے اسے کشتي سے سمندر ميں پھينک کر بوبجھ کم کريں?

يونس عليہ السلام مچھلي کے پيٹ ميں

جب انہوں نے قرعہ ڈالا تو قرعہ ميں اللہ کے نبي حضرت يونس عليہ السلام کا نام نکلا? لوگ يونس عليہ السلام کے زہد و تقوي? سے واقف تھے، انہوں نے آپ کو دريا ميں پھينکنا پسند نہ کيا? انہوں نے دوبارہ قرعہ ڈالا تو پھر آپ کا نام نکل آيا آپ نے چھلانگ لگانے کا ارادہ کيا تو دوسرے مسافروں نے پھر آپ کو منع کرديا? انہوں نے تيسري بار قرعہ ڈالا، تب بھي آپ کا نام نکلا کيونکہ اللہ تعالي? کي خاص مشيت يہي تھي?
ارشاد باري تعالي? ہے: ”اور بلاشبہ يونس نبيوں ميں سے تھے جب وہ بھاگ کر بھري کشتي ميں پہنچے اور پھر قرعہ اندازي ہوئي تو يہ مغلوب ہوگئے سو انہيں مچھلي نے نگل ليا اور وہ خود اپنے آپ کو ملامت کرنے لگ گئے?“
جب قرعہ ميں آپ کا نام نکلا تو آپ کو سمندر ميں پھينک ديا گيا? اللہ تعالي? نے بحيرہ? روم کي ايک بڑي مچھلي بھيج دي، وہ آپ کو نگل گئي? اللہ تعالي? نے اسے حکم ديا کہ وہ آپ کا گوشت نہ کھائے اور ہڈي نہ توڑے کيونکہ آپ عليہ السلام اس مچھلي کا رزق نہيں تھے? اس نے آپ کو لے کر تمام سمندروں کا چکر لگايا? بعض علماءنے بيان فرماياہے کہ اس مچھلي کو اس سے بڑي مچھلي نے نگل ليا تھا?
? حضرت يونس عليہ السلام کي مچھلي کے پيٹ سے پکار: جب آپ مچھلي کے پيٹ ميں پہنچ گئے تو آپ نے سوچا کہ آپ فوت ہوگئے ہيں ليکن آپ نے اپنے اعضاءکو حرکت دي تو اعضاءنے حرکت کي‘ تب آپ کو معلوم ہوا کہ آپ ابھي زندہ ہيں‘ چنانچہ اللہ کے ليے سجدہ ميں گرگئے اور فرمايا: ”يارب! ميں نے ايسي جگہ کو تيرے ليے مسجد بنايا ہے، کہ اس طرح کے مقام پر کسي نے تيري عبادت نہيں کي?“
مقصود کلام يہ ہے کہ مچھلي آپ کو لے کر گہرے سمندروں ميں گھومنے لگي? آپ نے مچھليوں کو رحمان کي تسبيح کرتے سنا اور کنکريوں سے اللہ کي تسبيح سني? اس مقام پر آپ نے زبانِ حال سے اور زبانِ مقال سے فرمايا، جيسے اللہ ذوالجلال نے بيان فرمايا ہے جو پوشيدہ چيزوں سے باخبر اور مصائب سے نجات دينے والا ہے? وہ ہلکي سے ہلکي آواز سنتا ہے اور بڑي سے بڑي دعا قبول کرتا ہے? ارشاد باري تعالي? ہے:
”اور مچھلي والے کو ياد کرو جب وہ (اپني قوم سے ناراض ہوکر) غصے کي حالت ميں چل ديے اور
خيال کيا کہ ہم اُن پر قابو نہيں پاسکيں گے? آخر اندھيرے ميں (اللہ کو) پکارنے لگے کہ تيرے سوا
کوئي معبود نہيں تو پاک ہے (اور) بے شک ميں قصوروار ہوں? تو ہم نے ان کي دعا قبول کرلي اور
اُن کو غم سے نجات بخشي اور ايمان والوں کو ہم اسي طرح نجات ديا کرتے ہيں?“
(الا?نبيائ: 88,87/21)
”اس نے خيال کيا کہ ہم اس پر قابو نہيں پاسکيں گے?“ کا مطلب يہ ہے کہ آپ نے گمان کيا کہ اللہ
PREVIOUS NEXT
Spouting Horn on Kauai
Posted by iJunoon
Posted on : Feb 15, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS