سے رجم کرديا جائے خواہ وہ کنوارا ہو يا شادي شدہ? يہ رائے امام احمد، شافعي اور ديگر ائمہ کرام رحمة اللہ عليہم کي ہے? امام ابو حنيفہ? فرماتے ہيں کہ ايسے شخص کو پہاڑ کي چوٹي سے نيچے گراديا جائے اور پھر اس پر پتھروں کي بارش کردي جائے جيسا کہ لوط عليہ السلام کي قوم کے ساتھ کيا گيا تھا? اعاذنا اللہ منھا ? مہمانوں کا اکرام اور دفاع: حضرت لوط عليہ السلام کے قصے سے مہمان نوازي اور مہمانوں کي عزت و تکريم کرنے کا درس ملتا ہے? آپ کے واقعے سے مہمانوں کو ہر ممکن طريقے سے آرام پہنچانے اور انہيں تکاليف سے بچانے کا سبق ملتا ہے? فرشتے خوبصورت نوجوانوں کي شکل ميں حضرت لوط عليہ السلام کے پاس تشريف لائے تو آپ کو بدکردار قوم کي طرف سے خدشات لاحق ہوگئے? مہمانوں کي عزت و آبرو کي حفاظت دامن گير ہوئي تو سخت پريشاني کے عالم ميں ان کي حفاظت کے ليے ہر ممکن وسيلہ اختيار کرتے ہيں? مہمانوں کو بچانے کے ليے قوم کو اپني يعني قوم کي بيٹياں نکاح کے ليے پيش کرتے ہيں? بے حيا و بدکردار قوم سے عاجز آ کر خواہش کرتے ہيں: ”کاش! کہ مجھ ميں تم سے مقابلہ کرنے کي قوت ہوتي يا ميں کسي زبردست کا آسرا پکڑ پاتا?“ (ھود: 80/11) آپ کي اس خواہش ميں مہمانوں کي عزت و آبرو کو بچانے کے ليے لڑائي کرنے کے جذبے کا اظہار ہے? جو ہميں درس ديتا ہے کہ مہمان نوازي اور مہمانوں کو ہر مضر شے سے محفوظ کرنا نہايت ضروري ہے? نبي آخرالزمان? نے مہمانوں کے عظيم حق کو بيان کرتے ہوئے فرمايا: ”جو شخص اللہ اور قيامت پر يقين و ايمان رکھتا ہے وہ مہمان کي عزت کرے?“ صحيح البخاري‘ الا?دب‘ باب اکرام الضيف و خدمتہ اياہ بنفسہ.... حديث: 6136 يعني ہر مومن پر مہمان کا اکرام لازم ہے? جو شخص مہمان کي عزت و تکريم نہيں کرتا اس کا ايمان ناقص ہے? |
Sponored Video