Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Loot (A.S)
Total Records: 17 - Total Pages: 17 - Current Page: 16
ليے سالانہ اربوں ڈالر بچے جننے والوں کو انعامات کي شکل ميں ديے جارہے ہيں? اس کے باوجود
سالانہ لاکھوں حرامي بچے گٹروں، پارکوں اور کوڑے دانوں سے مردہ مل رہے ہيں?
ب مہلک امراض جيسے ايڈز، آتشک، سوزاک، سيلان، خارش، آلہ تناسل کي مختلف بيمارياں، اور
خطرناک پھوڑے پھنسياں عام ہيں? ان امراض کے علاج پر يہ حکومتيں اربوں ڈالر خرچ کررہي
ہيں? ہزاروں ہسپتال ان امراض کے علاج کے ليے مختص ہيں? درجنوں تنظيميں ان امراض سے
لوگوں کو آگاہ کرنے اور احتياطي تدابير اختيار کرنے کي ترغيب دينے پر مامور ہيں ليکن پھر بھي ان کا
حال يہ ہے کہ ”مرض بڑھتا گيا جوں جوں دوا کي“? يہ دنيا کا عذاب ان پر مسلط کرديا گيا ہے جبکہ
آخرت کا عذاب اور بھي شديد ہے? ان ممالک کے برعکس اسلامي ممالک جہاں اسلامي تہذيب و
تمدن پائي جاتي ہے وہاں يہ بيمارياں برائے نام ہيں? والحمدللہ علي ذلک
? ہم جنس پرستوں پر عذاب الہ?ي: اللہ تعالي? نے ہم جنس پرستي کے قبيح جرم کي شکار قوم کو درد ناک عذاب چکھايا تھا? پھر ان کے حالات بيان کريے تاکہ تا قيامت آنے والي نسليں اس جرم سے بچيں اور قوم لوط کے انجام سے عبرت پکڑيں? قوم لوط کو ان کي حد سے بڑھي ہوئي سرکشي، نافرماني اور بے حيائي پر عذاب الہ?ي سے دوچار ہونا پڑا? ارشاد باري تعالي? ہے:
”پھر جب ہمارا حکم آپہنچا، ہم نے اس بستي کو زير و زبر کرديا اور ان پر کھنگر کے پتھر برسائے جو تہ بہ تہ
تھے تيرے رب کي طرف سے نشان دار تھے اور وہ (بستي ان) ظالموں سے کچھ دور نہيں?“
(ھود: 83'82/11)
مفسرين کرام فرماتے ہيں کہ حضرت جبرائيل عليہ السلام نے ان کو بستيوں سميت آسمان تک اٹھايا اور پھر نيچے پھينک ديا جس سے ان کا نام و نشان ہي مٹ گيا? پھر دوسري آيت ميں آيندہ اس فعل شنيع کے مرتکب ہونے والوں کو سخت دھمکي دي گئي ہے کہ اگر وہ اس فعل سے باز نہ آئے تو ان کا انجام بھي اسي طرح دردناک ہوگا? لہ?ذا آج کي ترقي يافتہ نام نہاد متمدن قوميں اسي جرم کي وجہ سے طرح طرح کے عذاب الہ?ي کا شکار ہيں جن کا نظارہ ان حيا باختہ اقوام ميں کيا جا سکتا ہے?
? اسلام ميں لواطت کي سزا: اسلام دين فطرت ہے? اسلام نے اپنے پيروکاروں کو ايک باحيا، عفت و عصمت اور فطرت کے عين مطابق نظام حيات ديا ہے? لہ?ذا اسلام ہر بے حيائي سے روکتا ہے اور ہر غير فطري فعل کو ناپسنديدگي کي نظر سے ديکھتا ہے? چونکہ لواطت ايک سخت قبيح، غير فطري اور ناشائستہ و بے حيائي کا کام تھا، اس ليے اسلام نے اس جرم کي سزا بھي شديد ترين رکھي ہے تاکہ لوگ اس کے قريب جانے سے بھي باز آجائيں اور فطرت سليمہ کے اصولوں کے مطابق زندگي بسر کريں? رحمت عالم ? نے اس جرم کي سزا بتاتے ہوئے ارشاد فرمايا:
”تم جس شخص کو قوم لوط والا عمل کرتے ديکھو تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کردو?“
سنن ا?بي داود‘ الحدود حديث: _4462 جامع الترمذي‘ الحدود‘ حديث: 1456
قتل کي کيفيت بيان کرتے ہوئے ائمہ اہل سنت فرماتے ہيں کہ اس فعل کے مرتکب شخص کو پتھروں
PREVIOUS NEXT
Skardu Airport, Pakistan
Posted by obaid kayani
Posted on : Jul 23, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS