Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Essa (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 13
حضرت مسيح عليہ السلام کے بارے ميں يہودي قوم تين حصوں ميں تقسيم ہوگئي? کچھ لوگ تو ايمان لانے کي بجائے کفر پر اڑے رہے? انہوں نے آپ اور آپ کي والدہ محترمہ پر نازيبا الزام تراشي کي اور کچھ يہودي آپ پر ايمان لانے کا دعوي? کرکے غلو ميں مبتلا ہوگئے اور آپ کو اللہ قرار ديا اور ايک فرقہ نے آپ کو اللہ کا بيٹا تسليم کيا? صحيح ايمان رکھنے والوں نے آپ کو اللہ کا بندہ اور رسول تسليم کيا? نجات کے مستحق يہي لوگ ہيں?
نبي? نے فرمايا: ”جو شخص يہ گواہي دے کہ اکيلے اللہ کے سوا کوئي معبود برحق نہيں، اس کا کوئي شريک نہيں اور محمد ? اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہيں اور حضرت عيسي? عليہ السلام اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہيں اور اللہ کا کلمہ ہيں جو اس نے مريم کي طرف بھيجا اور اس کي طرف سے آنے والي ايک روح ہيں اور جنت ايک حقيقت ہے اور جہنم بھي ايک حقيقت ہے‘ اللہ تعالي? اس (مومن) کو جنت ميں داخل کردے گا، اس کے عمل جتنے بھي ہوں (اگر تھوڑي نيکياں ہوں گي تب بھي ايمان کي برکت سے نجات مل جائے گي?“) صحيح البخاري‘ ا?حاديث الا?نبيائ‘ باب قولہ تعالي? ?يا?ھل الکتاب....?‘ حديث: 3435

عقيدہ تثليث کي ترديد

عيسائي حضرت عيسي? عليہ السلام کو اللہ تعالي? کا بيٹا قرار ديتے ہيں? نعوذ باللہ? اس طرح وہ کائنات کے تين خداؤں کا عقيدہ رکھتے ہيں? اللہ تعالي? نے ان کے اس باطل عقيدے کي بھر پور ترديد فرمائي ہے? اللہ تعالي? نے سورہ? مريم کے آخر ميں فرمايا:
”اور کہتے ہيں کہ اللہ بيٹا رکھتا ہے? (ايسا کہنے والو يہ تو) تم بري بات (زبان پر) لائے ہو? قريب
ہے کہ اس (افترا) سے آسمان پھٹ پڑيں اور زمين شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ ہوکر گر پڑيں کہ
انہوں نے اللہ کے ليے بيٹا تجويز کيا ہے اور اللہ کے لائق نہيں کہ کسي کو بيٹا بنائے? وہ تمام جو
آسمانوں اور زمين ميں ہيں، سب اللہ کے رُوبرو بندے ہوکر آئيںگے? اُس نے اُن (سب) کو
(اپنے علم سے) گھير رکھا ہے اور (ايک ايک کو) شمار کر رکھا ہے اور سب قيامت کے دن اسي کے
سامنے اکيلے اکيلے حاضر ہوں گے?“ (مريم: 95-88/19)
ان آيات ميں بيان ہے کہ اولاد ہونا اللہ کي شان کے لائق نہيں کيونکہ ہر چيز اس کي مخلوق اور اس کے دست قدرت کے تحت ہے? اس کے ليے اولاد کا عقيدہ رکھنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس کي وجہ سے آسمان پڑے، زمين تہس نہس ہوجائے، پہاڑ ريزہ ريزہ ہوجائيں تو بالکل مناسب ہوگا? جيسے دوسرے مقام پر فرمايا ہے:
”اور اُن لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شريک ٹھہرايا، حالانکہ اُن کو اُسي نے پيدا کيا، اور بے سمجھے اُس
کے ليے بيٹے اور بيٹياں بنا کھڑي کيں? وہ اُن باتوں سے پاک ہے جو اُس کي نسبت بيان کرتے
ہيں اور (اُس کي شان) اُن سے بلند ہے? (وہي) آسمانوں اور زمين کا پيدا کرنے والا (ہے)
اُس کے اولاد کہاں سے ہو جب کہ اس کي بيوي ہي نہيں اور اُسي نے ہر چيز کو پيدا کيا ہے اور وہ ہر چيز
PREVIOUS NEXT
Allied Business Account
Posted by iJunoon
Posted on : Mar 28, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS