Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Ibraheem (A.S)
Total Records: 54 - Total Pages: 54 - Current Page: 5
حضرت ابو ہريرہ? سے روايت ہے کہ نبي ? نے فرمايا: ”قيامت کے دن حضرت ابراہيم عليہ السلام اپنے والد آزر سے مليں گے تو آزر کے چہرے پر گرد و غبار اور سياہي ہوگي? ابراہيم عليہ السلام فرمائيں گے: ”کيا ميں نے آپ سے نہيں کہا تھا کہ ميري نافرماني نہ کريں؟“ وہ کہے گا: آج ميں آپ کي نافرماني نہيں کروں گا? ابراہيم عليہ السلام فرمائيں گے: ”يارب! تونے مجھ سے وعدہ کيا تھا کہ جس دن لوگ (قبروں سے) اُٹھائے جائيں گے، اس دن تو مجھے رسوا نہيں کرے گا? اس سے بڑھ کر رسوائي کيا ہوگي کہ ميرا باپ رحمت سے دور (جہنم ميں جا رہا) ہے؟“ اللہ تعالي? فرمائے گا: ” ميں نے جنت کافروں پر حرام کردي ہے?“ پھر فرمايا جائے گا: ”ابراہيم! آپ کے قدموں ميں کيا ہے؟“ وہ ديکھيں گے تو تجاست ميں لتھڑا ہوا ايک بِجُّو نظر آئے گا جسے ٹانگوں سے پکڑ کر جہنم ميں پھينک ديا جائے گا?
صحيح البخاري‘ ا?حاديث الا?نبيائ‘ باب قول اللہ تعالي? ?واتخذاللہ ابراھيم خليلا?....‘ حديث: 3350

حضرت ابراہيم عليہ السلام کا نظام کائنات ميں غور و تدبر

اللہ تعالي? نے ابراہيم عليہ السلام کو مظاہر قدرت دکھا کر ايمان و يقين کا اعلي? رتبہ عطا فرمايا تاکہ آپ اپني امت کو دعوت توحيد پر زور طريقے اور دلائل کي روشني ميں ديں? ارشاد باري تعالي? ہے:
”اور ہم نے اسي طرح ابراہيم کو آسمانوں اور زمين کے عجائبات دکھلائے تاکہ وہ خوب يقين کرنے
والوں ميں ہوجائيں (يعني) جب رات نے ان کو (پردہ? تاريکي سے) ڈھانپ ليا تو انہيں
(آسمان ميں) ايک ستارہ نظر آيا? وہ کہنے لگے: يہ ميرا پروردگار ہے? جب وہ غائب ہوگيا تو کہنے
لگے کہ مجھے غائب ہوجانے والے پسند نہيں? پھر جب چاند کو ديکھا کہ چمک رہا ہے تو کہنے لگے:
يہ ميرا پروردگار ہے ليکن جب وہ بھي چھپ گيا تو بول اُٹھے کہ اگر ميرا پروردگار مجھے سيدھا راستہ نہيں
دکھائے گا تو ميں ان لوگوں ميں ہوجاؤں گا جو بھٹک رہے ہيں? پھر جب سورج کو ديکھا کہ جگمگا رہا
ہے تو کہنے لگے: يہ ميرا پروردگار ہے? يہ سب سے بڑا ہے? مگر جب وہ بھي غروب ہوگيا تو کہنے
لگے: لوگو! جن چيزوں کو تم (اللہ کا) شريک بناتے ہو ميں اُن سے بيزار ہوں? ميں نے سب سے
يکسو ہو کر اپنے آپ کو اُسي ذات کي طرف متوجہ کيا جس نے آسمانوں اور زمين کو پيدا کيا ہے اور ميں
مشرکوں ميں سے نہيں ہوں? اور اُن کي قوم اُن سے بحث کرنے لگي تو انہوں نے کہا کہ تم مجھ سے
اللہ کے بارے ميں (کيا) بحث کرتے ہو، اُس نے تو مجھے سيدھا راستہ دکھا ديا ہے اور جن چيزوں کو
تم اُس کا شريک بناتے ہو ميں اُن سے نہيں ڈرتا? ہاں جو ميرا پروردگار کچھ چاہے? ميرا پروردگار
اپنے علم سے ہر چيز کا احاطہ کيے ہوئے ہے? کيا تم خيال نہيں کرتے؟ بھلا ميں ان چيزوں سے جن
کو تم (اللہ کا) شريک بناتے ہو کيونکر ڈروں جب کہ تم اِس سے نہيں ڈرتے کہ اللہ کے ساتھ شريک
بناتے ہو جس کي اُس نے کوئي سند نازل نہيں کي? اب دونوں فريقوں ميں سے کون سا فريق امن
(اور جمعيت خاطر) کا مستحق ہے، اگر سمجھ رکھتے ہو (تو بتاؤ)? جو لوگ ايمان لائے اور اپنے ايمان
کو (شرک کے) ظلم سے مخلوط نہيں کيا ان کے ليے امن (اور جمعيت خاطر) ہے اور وہي ہدايت
PREVIOUS NEXT

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS