Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Ibraheem (A.S)
Total Records: 54 - Total Pages: 54 - Current Page: 4
آپکڑے تو آپ شيطان کے ساتھي بن جائيں? اس نے کہا کہ ابراہيم! کيا تو ميرے معبودوں
سے برگشتہ ہے‘ اگر تو باز نہيں آئے گا تو ميں تجھے سنگسار کردوں گا‘ اور تو ہميشہ کے ليے مجھ سے دور
ہوجا? ابراہيم (عليہ السلام) نے کہا اچھا تم پر سلام ہو (اور کہا کہ) ميں آپ کے ليے اپنے پروردگار
سے بخشش مانگوں گا? بيشک وہ مجھ پر نہايت مہربان ہے اور ميں آپ لوگوں سے اور جن کو آپ اللہ
کے سوا پکارتے ہيں اُن سے کنارہ کرتا ہوں اور اپنے پروردگار ہي کو پکاروں گا? مجھے يقين ہے کہ
ميں اپنے پروردگار کو پکار کر محروم نہيں رہوں گا?“ (مريم: 48-41/19)
ان آيات ميں اللہ تعالي? نے آپ کي اپنے والد سے گفتگو اور بحث بيان فرمائي ہے اور بتايا ہے کہ آپ نے اپنے والد کو کس طرح عمدہ ترين الفاظ اور بہترين اشارے کے ساتھ حق کي طرف بلايا اور اس پر بتوں کي عبادت کا باطل ہونا واضح فرمايا، جو اپنے پجاري کي پکار نہيں سنتے، اور نہ اس کي موجودگي کو ديکھتے ہيں، پھر وہ کس طرح اسے کوئي فائدہ پہنچا سکتے ہيں؟ کس طرح اسے رزق دے سکتے يا اس کي مدد کرسکتے ہيں؟ پھر اسے اس طرف توجہ دلائي کہ اگرچہ ان کي عمر اپنے والد سے کم ہے‘ تاہم اللہ نے انہيں ہدايت اور علم نافع سے نوازا ہے? چنانچہ فرمايا: ”اباجان! مجھے ايسا علم ملا ہے جو آپ کو نہيں ملا تو آپ ميرے ساتھ ہوجائيے‘ ميں آپ کو سيدھي راہ چلادوں گا?“
يعني ميں آپ کو وہ سيدھا راستہ دکھاؤں گا جو بہت واضح، ہموار، اور حنيفيت کا راستہ ہے‘ جو آپ کو دنيا اور آخرت کي بھلائي تک پہنچا دے گا? آپ نے جب اسے ہدايت کي يہ بات سنائي اور نصيحت فرمائي تو اس نے قبول نہ کي بلکہ آپ کو دھمکياں ديتے ہوئے بولا: ”ابراہيم! کيا تو ميرے معبودوں سے برگشتہ (بے رغبت) ہے؟ اگر تو باز نہ آئے گا تو ميں تجھے سنگسار کردوں گا?“ ابراہيم عليہ السلام نے والد کے توحيد کو ماننے سے انکار اور دھمکيوں کے جواب ميں بڑے ادب و احترام سے فرمايا: ”آپ پر سلام ہو?“ يعني آپ کو ميري طرف سے کوئي تکليف نہيں پہنچے گي نہ ميں آپ سے کوئي گستاخي کروں گا? ميري طرف سے آپ بالکل محفوظ ہيں? اس کے بعد مزيد حُسنِ سلوک کا اظہار کرتے ہوئے فرمايا: ” ميں آپ کے ليے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا? وہ ميرے ساتھ بہت مہربان ہے?“ يعني مجھ پر يہ اللہ کي مہرباني ہے کہ اس نے مجھے اپني عبادت اور اخلاص کي طرف رہنمائي فرمائي? اس ليے آپ عليہ السلام نے فرمايا: ”اور ميں تم لوگوں سے اور جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اُن سے کنارہ کرتا ہوں اور اپنے پروردگار ہي کو پکاروں گا? مجھے يقين ہے کہ ميں اپنے پروردگار کو پکار کر محروم نہيں رہوںگا?“ (مريم: 48/19)
حضرت ابراہيم عليہ السلام نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اپنے والد کے ليے مغفرت کي دعا فرمائي? ليکن جب انہيں يقين ہوگيا کہ وہ اللہ کي دشمني ترک کرنے پر آمادہ نہيں، تو اس سے براءت اور لاتعلقي کا اظہار کيا?ارشاد باري تعالي? ہے:
” اور ابراہيم کا اپنے باپ کے ليے بخشش مانگنا تو ايک وعدے کے سبب تھا جو وہ اُس سے کرچکے
تھے ليکن جب اُن کو معلوم ہوگيا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو اُس سے بيزار ہوگئے? کچھ شک نہيں کہ
ابراہيم بڑے نرم دل اور متحمل تھے?“ (التوبة: 114/9)
PREVIOUS NEXT
Low Landings and Jetblasts
Posted by Interesting Videos
Posted on : Jan 26, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS