Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Zikariya (A.S) Aur Hazrat Yahya (A.S)
Total Records: 9 - Total Pages: 9 - Current Page: 2
تھے اور ماں باپ کے ساتھ نيکي کرنے والے تھے اور سرکش و نافرمان نہيں تھے اور جس دن وہ پيدا
ہوئے اور جس دن وفات پائيں گے اور جس دن زندہ کرکے اٹھائے جائيں گے، اُن پر سلام اور
رحمت ہو?“ (مريم: 15-1/19)
سورة آل عمران ميں فرمايا:
”اور زکريا کو اس (مريم) کا متکفل (کفيل) بنايا? زکريا جب کبھي عبادت گاہ ميں اُس کے پاس
جاتے تو اس کے پاس کھانا پاتے (يہ کيفيت ديکھ کر ايک دن مريم سے) پوچھنے لگے کہ مريم! يہ کھانا
تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے؟ وہ بوليں کہ اللہ کے ہاں سے (آتا ہے) بيشک اللہ جسے چاہتا
ہے بے شمار رزق ديتا ہے? اس وقت زکريا نے اپنے پروردگار سے دعا کي (اور) کہا کہ پروردگار!
مجھے اپني جناب سے اولاد صالح عطا فرما! تو بے شک دعا سننے والا (اور قبول کرنے والا) ہے? وہ
ابھي عبادت گاہ ميں کھڑے نماز ہي پڑھ رہے تھے کہ فرشتوں نے آواز دي کہ (زکريا!) اللہ تمہيں
يحيي? کي بشارت ديتا ہے جو اللہ تعالي? کے کلمہ (يعني عيسي?) کي تصديق کريں گے اور سردار ہوں گے
اور عورتوں سے رغبت رکھنے والے نہ ہوں گے اور (اللہ کے) پيغمبر (يعني) نيکوکاروں ميں سے
ہوں گے? زکريا نے کہا: اے پروردگار! ميرے ہاں لڑکا کيسے پيدا ہوگا کہ ميں تو بوڑھا ہوگيا ہوں
اور ميري بيوي بانجھ ہے؟ اللہ تعالي? نے فرمايا: اسي طرح (ہوگا) اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے? زکريا نے
کہا کہ پروردگار! (ميرے ليے) کوئي نشاني مقرر فرما? اللہ تعالي? نے فرمايا: نشاني يہ ہے کہ تم لوگوں
سے تين دن اشارے کے سوا بات نہ کرسکو گے تو (اُن دنوں ميں) اپنے پروردگار کي کثرت سے ياد
اور صبح و شام اس کي تسبيح کرنا!“ (آل عمران: 41-37/3)
سورة الا?نبياءميں فرمايا:
”اور زکريا (کو ياد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار! مجھے اکيلا نہ چھوڑ اور تو
سب سے بہتر وارث ہے? تو ہم نے اُن کي پکار سن لي اور اُن کو يحيي? عطا کيا اور اُن کي بيوي کو اُن
کے ليے بھلا چنگا کرديا? يہ لوگ لپک لپک کر نيکياں کرتے اور ہميں اميد اور خوف سے پکارتے اور
ہمارے آگے عاجزي کيا کرتے تھے?“ (الا?نبيائ: 90,89/21)
اور سورة الانعام ميں فرمايا:
”اور زکريا اور يحيي? اور عيسي? اور الياس کو بھي (ہدايت دي) يہ سب نيکوکار تھے? (الا?نعام: 85/6)

آل يعقوب کے وارث

اللہ تعالي? نے نبي اکرم? کو حکم ديا ہے کہ لوگوں کو حضرت زکريا عليہ السلام کا واقعہ سنائيں کہ اللہ تعالي? نے انہيں بڑھاپے ميں ايک بيٹا عطا فرمايا جبکہ ان کي اہليہ محترمہ بھي انتہائي معمر اور بانجھ تھيں‘ تاکہ اللہ کي رحمت اور فضل سے کوئي مايوس نہ ہو? اللہ تعالي? نے فرمايا: ”يہ ہے تيرے پروردگار کي مہرباني کا ذکر جو اس نے اپنے بندے زکريا پر کي تھي جبکہ اس نے اپنے رب سے چپکے چپکے دعا کي تھي?“
قتادہ? فرماتے ہيں: ”اللہ تعالي? پاکيزہ دل کو جانتا ہے اور پوشيدہ آوازيں سنتا ہے?“ آپ نے اولاد
PREVIOUS NEXT
Baba ji ka Style
Posted by shama qadir
Posted on : Sep 28, 2016

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS