Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Essa (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 2
نے ”اشياع“ کو حضرت مريم عليھاالسلام کي خالہ اور حضرت زکريا عليہ السلام کو خالو قرار ديا ہے?
(واللہ اعلم)
امام محمد بن اسحاق? اور ديگر علماءنے بيان فرمايا ہے کہ حضرت مريم عليھاالسلام کي والدہ کے ہاں اولاد نہيں ہوتي تھي? ايک دن انہوں نے ايک پرندے کو ديکھا جو اپنے بچے کو چوگا دے رہا تھا? اسے ديکھ کر ان کے دل ميں اولاد کي شديد خواہش پيدا ہوئي اور انہوں نے نذر مان لي کہ اگر اللہ نے اولاد دي تو اسے بيت المقدس کي خدمت کے ليے وقف کرديں گي?
علماءفرماتے ہيں: يہ نذر مانتے ہي انہيں ماہانہ ايام شروع ہوگئے? جب وہ پاک ہوئيں تو ان کے شوہر نے ان سے مقاربت کي? جس کے نتيجے ميں وہ اميد سے ہوگئيں? جب بچي (مريم عليھاالسلام) کو جنا تو کہنے لگيں: ”پروردگار! ميں نے تو لڑکي جنم دي ہے? اللہ تعالي? کو خوب معلوم ہے کہ اس نے کيا جنم ديا‘ اور لڑکا لڑکي جيسا نہيں?“ آپ کو اميد تھي کہ لڑکا ہوگا? جب لڑکي پيدا ہوئي تو مايوسي سے کہا: يہ تو لڑکي ہے، مسجد کي خدمت نہيں کر سکے گي اور ميري نذر پوري نہيں ہوگي? ارشاد باري تعالي?: ”ميں نے اس کا نام مريم رکھا ہے?“ سے معلوم ہوتا ہے کہ بچے کا نام پيدائش کے دن بھي رکھا جا سکتا ہے? جيسا کہ صحيحين ميں حضرت انس? کا واقعہ مروي ہے کہ ان کے بھائي کو نبي کريم? کي خدمت ميں لے جايا گيا تو رسول اللہ? نے بچے کو گھٹي دي اور ”عبداللہ“ نام رکھ ديا? صحيح البخاري‘ العقيقة‘ باب تسمية المولود غداة يولد....‘ حديث: 5470 وصحيح مسلم‘ الآداب‘ باب استحباب تحنيک المولود....‘ حديث: 2144
حضرت سمرہ? سے روايت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمايا: ”ہر لڑکا اپنے عقيقے کے عوض گروي رکھا ہوا ہوتا ہے? ساتويں دن جانور ذبح کيا جائے اور بچے کا نام رکھا جائے اور سر کے بال اتارے جائيں?“ مسند ا?حمد: 8/5 وسنن ا?بي داود‘ الضحايا‘ باب في العقيقة‘ حديث: 2837
حضرت مريم عليھاالسلام کي والدہ نے فرمايا: ”ميں اسے اور اس کي اولاد کو شيطان مردود سے تيري پناہ ميں ديتي ہوں?“ ان کي يہ دعا قبول ہوئي اور نذر بھي قبول ہوگئي? حضرت ابوہريرہ? سے روايت ہے کہ نبي ? نے فرمايا: ”ہر بچے کو پيدائش کے وقت شيطان چھوتا ہے، وہ شيطان کے چھونے کي وجہ سے چيخنے لگتا ہے، سوائے حضرت مريم عليھاالسلام اور ان کے بيٹے (حضرت عيسي? عليہ السلام) کے?“ اس کے بعد حضرت ابوہريرہ? نے فرمايا: ”چاہو تو يہ آيت پڑھ لو: ”ميں اسے اور اس کي اولاد کو شيطان مردود سے تيري پناہ ميں ديتي ہوں?“ مسند ا?حمد: 275/2

حضرت مريم عليھاالسلام حضرت زکريا عليہ السلام کي کفالت ميں

حضرت مريم عليھاالسلام قوم کے سردار اور قائد کي بيٹي تھيں مگر وہ آپ کي پيدائش کے وقت فوت ہوچکے تھے? ديگر معززين قوم ميں سے ہر ايک کي خواہش تھي کہ اپنے سردار کي بيٹي کي پرورش کا شرف اسے
ملے‘ لہ?ذا قرعہ اندازي کي گئي تو يہ شرف حضرت زکرياعليہ السلام کے حصے ميں آيا?
ارشاد باري تعالي? ہے:
PREVIOUS NEXT
Jad Se Judein by Mohit Chauhan
Posted by Hindi Music Videos
Posted on : Jul 11, 2017

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS