Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Hood (A.S)
Total Records: 18 - Total Pages: 18 - Current Page: 17
اچھے ناموں سے پکارا جائے تاکہ انہيں رغبت ہو، جيسا کہ حضرت ہود عليہ السلام نے کافر و مشرک قوم کو بھي ”ميري قوم“ کہہ کر مخاطب کيا?
? ميانہ روي اور اعتدال کا درس: حضرت ہود عليہ السلام کے قصے سے ميانہ روي اور اعتدال کا درس ملتا ہے? اللہ تعالي? نے آپ کي قوم کو پھلوں سے لدے باغات‘ چشموں اور لہلہاتي کھيتيوں سے نوازا تھا? انہيں مضبوط اور قوي بنايا تھا اور بلند قد و قامت عطا کيے تھے? بجائے اس کے کہ وہ نعمتوں کي فراواني پر شکر بجا لاتے، وہ عيش و عشرت اور فخر و مباہات ميں غرق ہوگئے? بلند و بالا پہاڑوں کو تراش کر عالي شان محلات تعمير کرنا ان کا مشغلہ بن گيا? ان محلات کي تعمير و آرائش پر کثير دولت اور وقت صرف کرتے تاکہ دوسروں پر فخر اور برتري کا اظہار کرسکيں? وہ يہ سارے کام اظہار تفاخر اور محض کھيل کود کے ليے کرتے? ان محلات ميںرہائش رکھنا ان کا قطعاً مقصد نہ تھا? حضرت ہود عليہ السلام نے قوم کو وقت اور وسائل کے اس بے جا ضياع سے منع کيا? انہيں ايسا کام کرنے سے سختي سے منع کيا جس کا مقصد دين و دنيا کے منافع سے خالي تھا? لہ?ذا انہيں اس بے کار محض اور عبث کام سے روکتے ہوئے فرمايا:
”کيا تم ايک ايک ٹيلے پر بطور کھيل تماشا يادگار (عمارت) بنا رہے ہو? اور بڑي صنعت والے
مضبوط محل تعمير کر رہے ہو گويا کہ تم ہميشہ يہيں رہوگے?“ (الشعرائ: 129,128/26)
آپ کي اس نصيحت ميں موجودہ دور کے امراءکے ليے بھي درس عبرت موجود ہے جو وسيع و عريض محلات پر کروڑوں روپے خرچ کررہے ہيں جبکہ ان کا مقصد صرف دولتمندي کا اظہار ہوتا ہے جبکہ ان کے پہلو ميں لاکھوں انسان دو وقت کي روٹي اورسر چھپانے کے ليے چند گز کے گھر کے ليے دست التجا بلند کيے ہوئے ہيں? ايسے لوگوں کو رحمت دو عالم? کے اس فرمان کو ہميشہ ياد رکھنا چاہيے‘ آپ نے فرمايا: ”اسراف اور تکبر سے بچتے ہوئے (جو چاہو) کھاؤ، پيو، پہنو اور صدقہ کرو?“
صحيح البخاري، اللباس، باب قول اللہ تعالي? قل من حرم زينة اللہ.... قبل حديث: 5783
? جرا?ت ايماني: حضرت ہود عليہ السلام کے اسوہ? حسنہ سے ہر مصلح، ہر داعي اور ہر مومن کو جرا?ت ايماني کا درس ملتا ہے جبکہ وہ امر بالمعروف اور نہي عن المنکر کا فريضہ ادا کررہا ہو? حضرت ہود عليہ السلام نے قوم کو دعوت توحيد دي، ان کے معبود ان باطلہ کي بے وقعتي اور بے حيثيتي کو واضح کيا، نيز انہيں اسراف و تبذير سے روکا تو قوم کہنے لگي: ہود تمہارا دماغ ماؤف ہوگيا ہے? ہمارے بزرگوں کي گستاخي کرنے سے تمہارا دماغ چل گيا ہے، ہميں لگتا ہے کہ تو ہمارے کسي ديوتا کے زير عتاب آگيا ہے? اس پر ہود عليہ السلام نے کمال جرا?ت ايماني کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے تمام ديوتاؤں سے بيزاري اور برا ءت کا اظہار کيا اور انہيں ان کے ديوتاؤں سميت چيلنج دے ديا:
”آپ نے فرمايا: ميں اللہ کو گواہ بناتو ہوں اورتم بھي گواہ رہو کہ ميں اللہ کے سوا ان سب سے بے
زار ہوں جنہيں تم شريک بنا رہے ہو? اچھا تم سب مل کر ميرے حق ميںبدي کرلو اور مجھے بالکل مہلت نہ
دو?“ (ھود: 55,54/11)
اس طرح آپ نے کفار و مشرکين کو لاجواب کرديا? آپ کي اس جرا?ت کا سبب بھي قرآن مجيد نے
PREVIOUS NEXT

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS