Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Ibraheem (A.S)
Total Records: 54 - Total Pages: 54 - Current Page: 15
مارا کرتے ہيں?“ پھر انہوں نے رسول اللہ? کا ارشاد سنايا کہ ”جب ابراہيم عليہ السلام کو آگ ميں ڈالا گيا تو تمام جانور آگ بجھانے کي کوشش کرنے لگے، سوائے چھپکلي کے، جو پھونکيں مار کر آگ سلگانے لگي تھي?“ مسند ا?حمد: 217/6
حضرت فاکہ بن مغيرہ کي آزاد کردہ خاتون حضرت سائبہ سے روايت ہے‘ انہوں نے فرمايا: ميں حضرت عائشہ رضي اللہ عنُہما کے ہاں گئي تو ان کے گھر ميں ايک نيزہ رکھا ہوا ديکھا? ميں نے عرض کيا: ام المو?منين! آپ اس نيزے کو کيا کرتي ہيں؟ انہوں نے فرمايا: ”يہ چھپکليوں کے ليے ہے? ہم اس کے ذريعے سے انہيں مارتے ہيں کيونکہ رسول اللہ? نے ہميں بتايا تھا کہ جب ابراہيم عليہ السلام کو آگ ميں ڈالا گيا تو زمين کا ہر جانور آپ کي آگ بجھاتا تھا، ليکن چھپکلي آگ ميں پھونکيں مارتي تھي‘ اس ليے رسول اللہ ? نے ہميں حکم ديا ہے کہ اسے قتل کرديا کريں?“ سنن ابن ماجہ‘ الصيد‘ باب قتل الوزغ‘ حديث: 3231

حضرت ابراہيم عليہ السلام کا نمرود سے مناظرہ

ارشاد باري تعالي? ہے:
”بھلا تم نے اس شخص کو نہيں ديکھا جو‘ اس (غرور کے) سبب سے کہ اللہ نے اُس کو سلطنت بخشي تھي‘
ابراہيم سے پروردگار کے بارے ميں جھگڑنے لگا? جب ابراہيم نے کہا: ميرا پروردگار تو وہ ہے جو
زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے? وہ بولا کہ زندہ کرنا اور مارنا تو ميں بھي کرسکتا ہوں? ابراہيم نے کہا کہ اللہ
تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تو اسے مغرب سے نکال دے? (يہ سن کر) کافر ششدر رہ گيا اور
اللہ تعالي? ظالم لوگوں کو ہدايت نہيں ديا کرتا?“ (البقرة:258/2)
اس مقام پر اللہ تعالي? نے اپنے خليل عليہ السلام کا اس سرکش ظالم بادشاہ سے مناظرہ بيان فرمايا ہے جس نے رب ہونے کا دعوي? کيا تھا? حضرت ابراہيم خليل الرحمن عليہ السلام نے اس کي دليل کو غلط ثابت کرديا? اس کي جہالت اور کم عقلي کو آشکارا کرديا، دليل کے ميدان ميں اس کا منہ بند کرديا اور اس کے سامنے سيدھا راستہ واضح فرما ديا?
علمائے نسب، مورخين اور مفسرين فرماتے ہيں کہ يہ بادشاہ بابل کا بادشاہ تھا جس کا نام نمرود بن کنعان بن کوش بن سام بن نوح تھا? مجاہد? نے يہي فرمايا ہے? بعض علماءنے اس کا نسب اس طرح بيان کيا ہے: نمرود بن فالح بن عابر بن شالح بن ارفخشد بن سام بن نوح عليہ السلام?
مجاہد? اور ديگر حضرات بيان کرتے ہيں کہ يہ شخص پوري دنيا پر حکومت کرتا تھا? کيونکہ علماءکے قول کے مطابق چار بادشاہوں نے پوري دنيا پر حکومت کي ہے، جن ميں سے دو مومن تھے اور دو کافر? مومن تو ذوالقرنين اور سليمان عليہماالسلام ہيں اور کافر نمرود اور بخت نصر ہيں?
تفسير ابن کثير: 525/1 تفسير سورة البقرة‘ آيت: 258 وتفسير الطبري: 34/3
علماءفرماتے ہيں کہ نمرود مسلسل چار سو سال بادشاہ رہا? اس نے سرکشي، ظلم اور تکبر کا راستہ اختيار کيا اور آخرت کي بجائے دنيا کا حصول پيش نظر رکھا? جب اسے حضرت ابراہيم عليہ السلام نے اللہ وحدہ لاشريک کي عبادت کي دعوت دي تو اس نے جہالت اور گمراہي کي وجہ سے خالق کا انکار کرديا? چنانچہ حضرت
PREVIOUS NEXT
Cute Earings
Posted by Hafiz Usman
Posted on : Sep 11, 2015

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS