Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Essa (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 14
سے باخبر ہے? يہي (اوصاف رکھنے والا) اللہ تمہارا پروردگار ہے، اس کے سوا کوئي معبود نہيں?
(وہي) ہر چيز کا پيدا کرنے والا (ہے) لہ?ذا اسي کي عبادت کرو اور وہ ہر چيز کا نگران ہے? (وہ ايسا
ہے کہ) نگاہيں اُس کا ادراک نہيں کرسکتيں اور وہ نگاہوں کا ادراک کرسکتا ہے اور وہ بھيد جاننے والا
خبردار ہے?“ (الا?نعام: 103-100/6)

حضرت عيسي? عليہ السلام اللہ کا کلمہ اوراس کي طرف سے ايک روح تھے

سورہ? نساءميں اللہ تعالي? نے عيسائيوں کے جھوٹے دعووں کي ترديد کرکے بيان فرمايا کہ خود ساختہ عقيدے تراش کر غلو کا شکار نہ ہوں اور حضرت مسيح عليہ السلام کي تعريف ميں جائز حد سے آگے نہ بڑھيں? چنانچہ ارشاد باري تعالي? ہے:
”اے اہل کتاب اپنے دين (کي بات) ميں حد سے نہ بڑھو اور اللہ کے بارے ميں حق کے سوا کچھ
نہ کہو? مسيح (يعني) مريم کے بيٹے عيسي? (نہ اللہ تھے نہ اللہ کے بيٹے بلکہ) اللہ کے رسول اور اس کے
کلمہ? (بشارت) تھے جو اس نے مريم کي طرف بھيجا تھا اور اس کي طرف سے ايک روح تھے‘ لہ?ذا اللہ
اور اس کے رسولوں پر ايمان لاؤ اور (يہ) نہ کہو (کہ الہ?) تين ہيں? (اس اعتقاد سے) باز آجاؤ
کہ يہ تمہارے حق ميں بہتر ہے? اللہ ہي معبود واحد ہے اور اس سے پاک ہے کہ اس کي اولاد ہو?
جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمين ميں ہے، سب اُسي کا ہے اور اللہ ہي کارساز کافي ہے? مسيح اس بات
سے عار نہيں رکھتے کہ اللہ کے بندے ہوں اور نہ مقرب فرشتے (عار رکھتے ہيں) اور جو شخص اللہ کا
بندہ ہونے کو موجب عار سمجھے اورسرکشي کرے تو اللہ سب کو اپنے پاس جمع کر لے گا? پھر جو لوگ
ايمان لائے اور نيک کام کرتے رہے وہ اُن کو اُن کا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زائد بھي
عنايت کرے گا اور جنہوں نے (بندہ ہونے سے) عار و انکار اور تکبر کيا اُن کو وہ تکليف دينے والا
عذاب دے گا اور يہ لوگ اللہ کے سوا اپنا حامي اور مددگار نہ پائيں گے?“
(النسائ: 173-171/4)
لہ?ذا ضروري ہے کہ حضرت مسيح عليہ السلام کو اللہ کا بندہ اور رسول اور ان کي والدہ کو اللہ کي نيک اور پاک باز بندي تسليم کيا جائے? [رُو±حُ اللّ?ہِ] ”اللہ کي روح“ سے مقصود محض ان کے بلند مقام و شرف کا بيان ہے? جيسے بيت اللہ ”اللہ کا گھر“ اور [نَاقَةُ اللّ?ہِ] ”اللہ کي اونٹني“ کہتے وقت صرف مقام و مرتبہ اور شرف کے اظہار کے ليے اللہ کي طرف منسوب کيا جاتا ہے? اسي طرح ”روح اللہ“ کا مطلب ”اللہ کي پيدا کي ہوئي ايک مقدس اورمحترم روح ہے?“

ابنيت الہ?ي کے عقيدہ کي قرآني ترديد

عيسائيوں کے علاوہ يہودي اور مشرکين عرب بھي يہ غلط عقيدہ رکھتے تھے کہ اللہ تعالي? کي اولاد ہے? ارشاد رباني ہے:
”اور يہود کہتے ہيں کہ عزير اللہ کے بيٹے ہيں اورعيسائي کہتے ہيں کہ مسيح اللہ کے بيٹے ہيں? يہ اُن
PREVIOUS NEXT
Question of the day Boys & Girls.
Posted by shagufta yasmeen
Posted on : Apr 21, 2016

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS