Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Ibraheem (A.S)
Total Records: 54 - Total Pages: 54 - Current Page: 13
اور اپنے معبودوں کي مدد کرو? ہم نے حکم ديا: اے آگ! سرد ہوجا اور ابراہيم پر (موجب) سلامتي
(بن جا) اُن لوگوں نے تو اُن (ابراہيم) کا برا چاہا تھا مگر ہم نے انہي کو نقصان ميں ڈال ديا?“
(الا?نبيائ: 70-68/21)
واقعہ يوں ہوا کہ انہوں نے ہر ممکن جگہ سے ايندھن جمع کرنا شروع کرديا اور ايک مدت تک اکٹھا کرتے رہے‘ نوبت يہاں تک پہنچ گئي کہ اگر کوئي عورت بيمار ہوتي تو يہي نذر مانتي کہ اگر مجھے شفا ہوگئي تو ابراہيم کو نذرِ آتش کرنے کے ليے اتنا ايندھن دوں گي? پھر انہوں نے ايک وسيع ہموار جگہ ميں وہ تمام ايندھن رکھ کر اسے آگ لگادي? آگ روشن ہوئي، بھڑکي اور اس کے شعلے بلند ہوگئے? اس سے اتني بڑي بڑي چنگارياں اڑنے لگيں جو اس سے پہلے کبھي کسي نے نہيں ديکھي تھيں?
تب انہوں نے ابراہيم عليہ السلام کو ايک منجنيق ميں رکھا جو ”ہيزن“ نام کے ايک ”کردي“ آدمي نے بنائي تھي? يہ آلہ سب سے پہلے اسي شخص نے بنايا تھا? اللہ تعالي? نے اسے زمين ميں دھنسا ديا? وہ قيامت تک دھنستا چلا جائے گا?
پھر لوگوں نے آپ کو پکڑ کر باندھ ديا اور مشکيں کس ديں? اس وقت آپ يہ فرما رہے تھے:
[لَا اِل?ہَ اِلَّا اَن±تَ سُب±حَانَکَ رَبَّ ال±عَالَمِينَ‘ لَکَ ال±حَم±دُ وَلَکَ المُل±کُ‘ لَا شَرِيکَ لَکَ] (اے اللہ!) تيرے سوا کوئي معبود نہيں، تو پاک ہے، جہانوں کے مالک! تيري ہي تعريف ہے‘ تيري ہي بادشاہي ہے اور تيرا کوئي شريک نہيں?“
جب حضرت ابراہيم عليہ السلام کو ہاتھ پاؤں باندھ کر منجنيق ميں رکھا گيا اور اس کے ذريعے سے آگ ميں پھينکا گيا تو آپ فرما رہے تھے: ?حَس±بُنَا اللّ?ہُ وَنِع±مَ ال±وَکِي±لُ? ”ہميں اللہ کافي ہے اور وہ اچھا کارساز ہے?“
صحيح بخاري ميں حضرت عبداللہ بن عباس رضي اللہ عنُہما سے روايت ہے‘ انہوں نے فرمايا: ?حَس±بُنَا اللّ?ہُ وَنِع±مَ ال±وَکِي±لُ? يہ بات ابراہيم عليہ السلام نے اس وقت فرمائي تھي جب انہيں آگ ميں پھينکا گيا اور حضرت محمد ? نے اس وقت فرمائي جب آپ کو بتايا گيا:
”کفار نے تمہارے (مقابلے کے) ليے (لشکر کثير) جمع کيا ہے سو اُن سے ڈرو? تو اُن کا ايمان
اور زيادہ ہوگيا اور کہنے لگے کہ ہم کو اللہ کافي ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے? پھر وہ اللہ کي نعمتوں
اور اس کے فضل کے ساتھ (خوش و خرم) واپس آئے? اُن کو کسي طرح کا ضرر نہ پہنچا?“
(آل عمران: 174,173/3) صحيح البخاري‘ التفسير‘ باب قولہ تعالي? ?الذين قال
لھم الناس ان الناس قد جمعوا لکم فاخشوھم?‘ حديث: 4563
بعض علماءنے ذکر کيا ہے کہ جب ابراہيم عليہ السلام ہوا ميں تھے تو جبريل عليہ السلام ظاہر ہوئے اور فرمايا: ”ابراہيم! آپ کي کوئي حاجت؟“ انہوں نے کہا: ”آپ سے تو کوئي کام نہيں?“
حضرت ابن عباس? اور حضرت سعيد بن جبير? سے روايت ہے کہ بارش کا فرشتہ کہنے لگا: ”مجھے کب حکم ديا جائے گا کہ ميں بارش برسادوں؟“ ليکن اللہ کا حکم اس سے بھي پہلے پورا ہوگيا?
PREVIOUS NEXT
Kapil Sharma - Caption ''Juicer''
Posted by Video Ads
Posted on : Mar 22, 2017

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS