Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Essa (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 12
ارشاد رباني ہے:
”يہ ہيں عيسي? ابن مريم اور يہ ہے وہ حق بات جس ميں لوگ شک و شبہ ميں مبتلا ہيں? اللہ کي شان
کے لائق نہيں کہ اس کي اولاد ہو? وہ تو بالکل پاک ذات ہے? وہ تو جب کسي کام کے سرانجام دينے
کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے کہتا ہے ہوجا! وہ اسي وقت ہوجاتا ہے?“ (مريم: 35'34/19)
قرآن مجيد ميں دوسرے مقامات پر بھي پوري تاکيد کے ساتھ يہي بات بيان فرمائي گئي ہے، مثلاً ارشاد باري تعالي? ہے:
”(اے محمد!) يہ ہم تم کو (اللہ کي) آيتيں اور حکمت بھري نصيحتيں پڑھ پڑھ کر سناتے ہيں? عيسي? کا
حال اللہ کے نزديک آدم جيسا ہے کہ اس نے (پہلے) مٹي سے اُن کا قالب بنايا، پھر فرمايا کہ
(انسان) ہوجا تو وہ (انسان) ہوگئے? (يہ بات) تمہارے پروردگار کي طرف سے حق ہے? سو تم
ہرگز شک کرنے والوں ميں نہ ہونا? پھر اگر يہ لوگ عيسي? کے بارے ميں تم سے جھگڑا کريں اور تم کو
حقيقت حال تو معلوم ہو ہي چلي ہے تو اُن سے کہنا کہ آؤ، ہم اپنے بيٹوں اور عورتوں کو بلائيں? تم
اپنے بيٹوں اور عورتوں کو بلاؤ اور ہم خود بھي آئيں اورتم خود بھي آؤ پھر دونوں فريق (اللہ سے) دعا و
التجا کريں اور جھوٹوں پر اللہ کي لعنت بھيجيں? يہ تمام بيانات صحيح ہيں اور اللہ کے سوا کوئي معبود نہيں اور
بيشک اللہ غالب اور صاحب حکمت ہے‘ سو اگر يہ لوگ پھر جائيں تو اللہ مفسدوں کو خوب جانتا ہے?“
(آل عمران: 63-58/3)
يہ آيات اس وقت نازل ہوئي تھيں، جب نجران کے عيسائيوں کا ايک وفد نبي? سے بحث و مناظرہ کے ليے آپ کي خدمت ميں حاضر ہوا تھا? يہ وفد ساٹھ افراد پر مشتمل تھا جن کے سربراہ تين افراد تھے جن کے نام عاقب، سيد اور ابو حارثہ بن علقمہ تھے? انہوں نے حضرت مسيح عليہ السلام کے بارے ميں نبي اکرم ? سے بات چيت شروع کي تو اللہ تعالي? نے سورہ? آل عمران کي ابتدائي آيات نازل فرمائيں جن ميں حضرت مريم عليھاالسلام کے حالات اور حضرت مسيح عليہ السلام کي ولادت کا بيان ہے?
ان آيات ميں اللہ تعالي? نے رسول اللہ? کو حکم ديا ہے کہ اگر وہ آپ پر ايمان نہ لائيں اور آپ کي پيروي نہ کريں تو ان سے مباہلہ کيجيے? ليکن جب انہوں نے رسول اللہ? کا عزم و ارادہ ديکھا تو مباہلہ سے باز آگئے اور صلح کي پيش کش کرنے لگے? ان کے سردار عاقب نے وفد کو مخاطب کرکے کہا: اے عيسائيوں کي جماعت! تمہيں خوب معلوم ہے کہ محمد? نبي اور رسول ہيں? انہوں نے تمہارے نبي کے متعلق خوب تفصيلي باتيں بيان فرمائي ہيں? تمہيں يہ بھي اچھي طرح معلوم ہے کہ جس قوم نے بھي کسي نبي سے مباہلہ کيا ہے وہ نيست و نابود ہوگئي، لہ?ذا اگر تم بھي مباہلہ کروگے تو تباہ ہوجاؤ گے? اس ليے اگر تم اپنے ہي دين و عقائد پر قائم رہنا چاہتے ہو تو رسول اللہ? سے اجازت لے کر اپنے وطن لوٹ جاؤ? انہوں نے سردار کي بات مان لي اور رسول اللہ ? سے اجازت لے لي کہ وہ جزيہ دے کر اپنے دين پر قائم رہنا چاہتے ہيں? آپ نے جزيہ کي وصولي کے ليے ان کے ساتھ حضرت ابو عبيدہ بن جراح رضي اللہ عنہ کو روانہ فرمايا?
PREVIOUS NEXT
USB Differance
Posted by kashif qureshi
Posted on : Aug 18, 2018

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS