Poetry / Sad

Muzammil Shahzad

وہ جو غم کی پہلی بہار میں بنے آشنا
انہیں کوئی غم کا سندیس بھیج کے دیکھیے
انہیں پوچھیے
کہ نگاہِ وصل شناس میں کوئی اور ہے
جو ستارہ وار بلا رہا ہے کسی طرف
کہ یہ اپنی ذات سے کشمکش کی دلیل ہے
کوئی کیا کہے
کہ نئے جہان کی آرزو کے طلسم سے ہے
زبان گنگ
کوئی سنے بھی تو کیا سنے
کہ بلا کا شور امڈ رہا ہے فصیلِ شہرِ خیال سے
یہ جو حدِ شہرِ خیال ہے
یہ جُنوں کے گِرد خرد کی ایک فصیل ہے
یہ دلیل ہے
کہ وہ اپنی ذات کے عشق میں رہے سرگراں
انہیں کوئی نام?ِ عشق بھیج کے دیکھئے
کہ اِدھر بھی ایک ستارہ ہے
جو نئے جہاں کی سبیل ہے
انہیں ڈھونڈیے
وہ جوغم کی پہلی بہار میں، بنے آشنا

Advertisement
· 1 Like · Mar 12, 2016 at 05:03
Category: sad
 

Latest Posts in poetry

Awesome.
Posted by farah gulzar
Posted on : Oct 15, 2015

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS