Poetry / Love
Muzammil Shahzad
بہار، پھول، ستارے، ٹھہر کے دیکھتے ہیں
خزاں کے رنگ بھی تُجھ کو سنور کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے حرف کو مفہوم تُجھ سے ملتے ہیں
" یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں"
وہ مِثلِ موجِ صبا صحنِ گُل میں جب بھی چلے
شفق کے رنگ زمیں پر اُتر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے آنکھیں تری جھیل سے بھی گہری ہیں
ہم اشک بن کے تری چشم تر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے، تابِ نظارہ کوئی نہیں رکھتا
یہ امتحاں ہے تو اس سے گُزر کے دیکھتے ہیں,
خزاں کے رنگ بھی تُجھ کو سنور کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے حرف کو مفہوم تُجھ سے ملتے ہیں
" یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں"
وہ مِثلِ موجِ صبا صحنِ گُل میں جب بھی چلے
شفق کے رنگ زمیں پر اُتر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے آنکھیں تری جھیل سے بھی گہری ہیں
ہم اشک بن کے تری چشم تر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے، تابِ نظارہ کوئی نہیں رکھتا
یہ امتحاں ہے تو اس سے گُزر کے دیکھتے ہیں,
Advertisement
·
1 Like ·
Apr 23, 2016 at 22:04
Category: love
Latest Posts in poetry
- MasihaPosted by : Ghazal Noor on
- Hisab be hisabPosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- dunya k marePosted by : Ghazal Noor on
- Haqeeqat jaan lo bichad jaane se pehlePosted by : on
- Jasbaate ishq naakaam naa hone dengePosted by : on
- Tum nePosted by : Ghazal Noor on
- kahaniPosted by : Ghazal Noor on
- Anjany logPosted by : Ghazal Noor on
Sponored Video