Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 7
گرد چکر لگاتا تھا? جب اس نے ديکھا کہ يہ جسم کھوکھلا ہے تو اسے معلوم ہوگيا کہ يہ ايسي مخلوق ہے جو اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے گي?“ مسند ا?حمد: 152/3 و صحيح مسلم، البروالصلة، باب خلق الانسان خلقا لايتمالک، حديث: 2611 والمستدرک للحام، 542/2‘ حديث:3992
حضرت انس بن مالک رضي اللہ عنہ سے روايت ہے کہ رسول اللہ? نے فرمايا: ”جب آدم عليہ السلام ميں روح ڈالي گئي اور روح سر تک پہنچي تو آپ کو چھينک آگئي? آپ نے فرمايا: [الحمدُ للہ رَبِ العالمين] ”تمام تعريفيں اللہ رب العالمين کے ليے ہيں?“ تو اللہ تعالي? نے فرمايا: [يَر حَمُکَ اللہ ] ”اللہ تجھ پر رحمت فرمائے گا?“ صحيح ابن حبان (الاحسان): 14/8‘حديث: 6132
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ عنہ سے روايت ہے کہ نبي ? نے فرمايا: ”اللہ تعالي? نے آدم عليہ السلام کو پيدا کيا تو ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا? پھر فرمايا: جاکر ان فرشتوں کي جماعت کو سلام کہيے اور سنيے کہ وہ کيا جواب ديتے ہيں? تيرا اور تيري اولاد کا يہي سلام (کا طريقہ) ہوگا? آدم عليہ السلام نے کہا [السلام عليکم] فرشتوں نے کہا: [السلام عليک ورحمة اللہ] يعني جواب ميں [رحمة اللہ] کا اضافہ ہوگيا? جنت ميں جو بھي داخل ہوگا، وہ آدم عليہ السلام کي صورت پر (يعني ساٹھ ہاتھ قد کا) ہوگا? اس کے بعد اب تک مخلوق (کے قد کاٹھ) ميں کمي ہوتي آئي ہے?“ صحيح البخاري، ا?حاديث الا?نبيائ، باب خلق آدم و ذرية، حديث:3326 و صحيح مسلم‘ الجنة و نعيمھا، باب يدخل الجنة ا?قوام ا?ف?دتھم مثل ا?ف?دة الطير، حديث:2841
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ عنہ سے مروي ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمايا: ”بہترين دن جس ميں سورج طلوع ہوتا ہے‘ وہ جمعہ کا دن ہے‘ اس دن آ دم عليہ السلام کو پيدا کيا گيا‘ اس دن انہيں جنت ميں داخل کيا گيا‘ اس دن انہيں اس سے نکالا گيا اور اسي دن قيامت قائم ہوگي?
صحيح مسلم ‘ الجمعة‘ باب فضل يوم الجمعة‘ حديث: 854
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ عنہ بيان کرتے ہيں کہ آدم عليہ السلام جمعہ کے دن آخري گھڑي ميں پيدا کيے گئے? صحيح ابن حبان (الاحسان) 11/8 حديث: 6128
? آدم عليہ السلام کي عزت و تکريم: اللہ تعالي? نے آدم عليہ السلام کو اپنے ہاتھ مبارک سے تخليق فرما کر بلند مرتبہ عطا کيا پھر فرشتوں سے آپ کو سجدہ کروا کر اس شرف و منزلت کا اظہار فرمايا، ارشاد باري تعالي? ہے:
”اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم ديا کہ آدم کے آگے سجدہ کروتو وہ سب سجدے ميں گر پڑے مگر شيطان نے انکار کيا اور غرور ميں آکر کافر بن گيا?“ (البقرة: 34/2)
يہ اللہ تعالي? کي طرف سے آدم عليہ السلام کي بہت عزت افزائي کا بيان ہے کہ انہيں اللہ تعالي? نے اپنے ہاتھ سے پيدا کيا اور ان ميں اپني روح ڈالي? جيسے ارشاد ہے:
”تو جب ميں اسے پورا بنا چکوں اور اس ميں اپني روح پھونک دوں تو تم سب اس کے ليے سجدے ميں گر پڑنا?“ (الحجر: 29/15)
PREVIOUS NEXT
An Intimate Reading Fort .
Posted by Urooj Zahed
Posted on : Oct 16, 2015

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS