Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Ishaq or Hazrat Yaqoob (A.S)
Total Records: 7 - Total Pages: 7 - Current Page: 4
اس طرح آپ کي وہاں رہنے کي کل مدت بيس سال ہے?
? مال و متاع: تب حضرت يعقوب عليہ السلام نے اپنے ماموں لابان سے درخواست کي کہ انہيں اپنے گھر جانے دے? آپ کے ماموں نے کہا: ”مجھے تيري وجہ سے برکت حاصل ہوئي ہے، اس ليے ميرے مال سے جو کچھ چاہے طلب کرلے?“ آپ نے فرمايا: ”تو مجھے بکريوں سے اس سال پيدا ہونے والے وہ بچے دے دينا جو چتلے ہوں‘ جو بھيڑ کا بچہ سفيد ہو ليکن اس کے رنگ ميں سياہي بھي ہو‘ اور جو سياہ ہو ليکن اس ميں سفيدي بھي ہو‘ اور بکريوں ميں سے جو بے سينگ اور سفيد ہو?“ اس نے کہا: ”ٹھيک ہے?“ اس کے بيٹوں نے اپنے باپ کے ريوڑ ميں سے اس قسم کے بکرے الگ کرديے، تاکہ کوئي ميمنا اس طرح کا پيدا نہ ہو اور انہيں لے کر اپنے پاب کے ريوڑ سے تين دن کے فاصلے پر چلے گئے?
حضرت يعقوب عليہ السلام نے بادام اور سفيدے کي تازہ شاخيں لے کر انہيں چھيلا اور انہيں کہيں سے سياہ اور کہيں سے سفيد کرديا? وہ انہيں بھيڑ بکريوں کے پاني پينے کي جگہ ان کے سامنے کھڑي کرديتے تھے? تاکہ بکرياں انہيں ديکھيں اور ان سے خوف محسوس کريں اور ان کے بچے ان کے پيٹوں ميں حرکت کريں، تو ان بچوں کے رنگ بھي اسي طرح (چتکبرے) ہو جائيں?
اگر يہ بات صحيح ہے تو اسے خرق عادت اور معجزات کي قبيل سے شمار کرنا چاہيے?
بائبل کے موجودہ نسخوں ميں لکھا ہے کہ جب بکرياں ان شاخوں کے سامنے حاملہ ہوتي تھيں تو اس طرح کے بچے پيدا ہوتے تھے (پيدائش: باب30) تاہم بائبل کے بيانات اس قدر يقيني نہيں کہ ان کو صحيح ثابت کرنے کے ليے تاويلات کا سہارا لينا پڑے?
اس طرح حضرت يعقوب عليہ السلام کے پاس بہت سي بکرياں، اونٹ، گدھے اور غلام وغيرہ ہوگئے? تب يعقوب عليہ السلام نے محسوس کيا کہ آپ کے ماموں اور ماموں کے بيٹوں کا رويہ بدل گيا ہے اور وہ آپ سے حسد کرنے لگے ہيں? اللہ تعالي? نے حضرت يعقوب عليہ السلام کو وحي کے ذريعے سے حکم ديا کہ اپنے باپ دادا کے علاقے ميں واپس چلے جائيں? انہوں نے اپنے بيوي بچوں کو بتايا تو وہ فوراً تيار ہوگئے? آپ اپنے بيوي بچوں اور مال (جانوروں) کو لے کر چل پڑے? چلتے وقت راحيل نے اپنے والد (لابان) کے بت چراليے?
جب وہ لوگ اپنے علاقے ميں پہنچے تو پيچھے سے لابان اور اس کي قوم کے افراد بھي آپہنچے? لابان نے يعقوب سے اس بات پر ناراضي کا اظہار کيا کہ وہ بغير بتائے کيوں نکل آئے? اگر وہ بتا کر آتے تو وہ انہيں خوشي خوشي روانہ کرتا اور اپني بيٹيوں اور ان کي اولاد کو خود الوداع کہتا?
اور اس نے يہ بھي کہا کہ تم ميرے بت کيوں لے آئے ہو؟ حضرت يعقوب عليہ السلام کو ان بتوں کے بارے ميں بالکل علم نہ تھا، اس ليے آپ نے اس الزام کو تسليم کرنے سے انکار کرديا? لابان اپني بيٹيوں اور ان کي لونڈيوں کے خيموں ميں داخل ہوا اور تلاشي لي، ليکن اسے کچھ نہ ملا? راحيل ان بتوں کو اونٹ کے کجاوے ميں رکھ کر ان پر بيٹھ گئي تھي‘ وہ وہاں سے نہ اُٹھي اور يہ عذر پيش کيا کہ وہ ايام سے ہے، اس ليے بزرگوں کے سامنے کھڑي نہيں ہوسکتي? اس طرح لابان بتوں کو تلاش نہ کرسکا?
PREVIOUS NEXT

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS