Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Aadam (A.S)
Total Records: 36 - Total Pages: 36 - Current Page: 1
حضرت آدم عليہ السلام

تخليق آدم عليہ السلام کا اعلان اور اللہ تعالي? کا فرشتوں سے مکالمہ
قرآن مجيد ميں بيان ہونے والے بہترين قصوں ميں سے ايک قصہ بني نوع انسان کے باپ حضرت آدم عليہ السلام کا ہے? آپ اللہ تعالي? کے پہلے نبي ہيں? آپ کا قصہ قرآن مجيد کي مختلف سورتوں ميں متعدد پيرائے ميں بيان ہوا ہے?
اللہ تعالي? نے سورہ? بقرہ ميں اس قصے کو بيان کرتے ہوئے فرمايا:
”اور (وہ وقت ياد کرنے کے قابل ہے) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمايا کہ ميں زمين ميں (اپنا) نائب بنانے والا ہوں? انہوں نے کہا: کيا تو اس ميں ايسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو خرابياں کرے اور کشت و خون کرتا پھرے اور ہم تيري تعريف کے ساتھ تسبيح و تقديس کرتے رہتے ہيں? (اللہ تعالي? نے) فرمايا: ميں وہ باتيں جانتا ہوں جو تم نہيں جانتے? اور اس نے آدم کو سب (چيزوں کے) نام سکھائے پھر ان کو فرشتوں کے سامنے پيش کيا اور فرمايا کہ اگر تم سچے ہو تو مجھے ان کے نام بتاؤ؟ انہوں نے کہا: تو پاک ہے جتنا علم تونے ہميں بخشا ہے اس کے سوا ہميں کچھ معلوم نہيں بے شک تو دانا (اور) حکمت والا ہے? (تب) اللہ نے (آدم کو) حکم ديا: کيوں! ميں نے تم سے نہيں کہا تھا کہ ميں آسمانوں اور زمين کي (سب) پوشيدہ باتيں جانتا ہوں اور جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو پوشيدہ کرتے ہو (سب) مجھ کو معلوم ہے? اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم ديا کہ آدم کے آگے سجدہ کرو تو وہ سب سجدے ميں گر پڑے مگر شيطان نے انکار کيا اور غرور ميں آکر کافر ہوگيا اور ہم نے کہا: اے آدم! تم اور تمہاري بيوي جنت ميں رہو اور جہاں سے چاہو بے روک ٹوک کھاؤ (پيو) ليکن اس درخت کے پاس نہ جانا، نہيں تو ظالموں ميں (داخل) ہوجاؤ گے? پھر شيطان نے دونوں کو وہاں سے پھسلا ديااور جس (عيش و نشاط) ميں تھے، اس سے ان کو نکلواديا? تب ہم نے حکم ديا کہ (بہشت بريں سے) چلے جاؤ? تم ايک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے ليے زمين ميں ايک وقت تک ٹھکانا اور معاش (مقرر کرديا گيا) ہے پھر آدم عليہ السلام نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سيکھے (اور معافي مانگي) تو اللہ نے ان کا قصور معاف کرديا بيشک وہ معاف کرنے والا (اور) صاحب رحم ہے? ہم نے فرمايا کہ تم سب يہاں سے اتر جاؤ جب تمہارے پاس ميري طرف سے ہدايت پہنچے تو (اس کي پيروي کرنا کہ) جنہوں نے ميري ہدايت کي پيروي کي ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے? اور جنہوں نے (اس کو) قبول نہ کيا اور ہماري آيتوں کو جھٹلايا وہ دوزخ ميں جانے والے ہيں (اور) وہ ہميشہ اس ميں رہيں گے?“ (البقرة :39-30/2)
ہم نے ان آيات کي مفصل وضاحت ’تفسير“ ميں کردي ہے يہاں ہم صرف ان آيات کا مختصر مفہوم بيان کرتے ہيں:
”ميں زمين ميں خليفہ بنانے والا ہوں?‘ ‘ يعني اللہ تعالي? نے آدم عليہ السلام اور ان کي اولاد کي تخليق
NEXT
Hum Aise Mulk Mai Rehte Hain
Posted by fayyaz karimi
Posted on : Aug 01, 2015

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS